آیت الکرسی کی مسلسل تلا وت سے فالج کا اثر نہیں ہو تا

لکھنو: جو مو من نماز کے بعد اور سونے سے پہلے آیت الکرسی کی تلا وت کرے گا تمام آفات و بلا سے محفوظ رہے گااور اسے کوئی موذی جانور ذرا سا بھی نقصان نہیں پہنچائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس جملے پر غور کریں کہ صرف آیت الکرسی کی تلا وت کرنے والا محفوظ ہی محفوظ نہیں رہے گا بلکہ اس کا پڑوسی یہاں تک پڑوسی کا پڑوسی بھی آیت الکرسی کے حفظ و امان میں رہے گا۔ آیت الکرسی کی مسلسل تلا وت سے فالج کا اثر نہیں ہو تا ہے ۔ ذرا غور کریں کبھی آپ نے نہیں سنا ہو گا کسی عالم کا دماغ کمزور ہوا ہو کیوں کہ وہ اس عمل کو مسلسل انجام دیتا ہے یا دوسری بات یہ کہ جس کے ہاتھ میں دامن رسول و آل ہو وہ کیسے غیر محفوظ ہوگا تو جب عالم کا یہ حال ہے توجو ما ینطق عن الھوی کے مصد اق پیغمبر اسلام کی زبان مبارک سے یہ حدیث کے جملے ادا ہوئے ہوں اس کا آخری وقت میںاس کا دماغ کیسے کمزور ہوگا۔

آیة اللہ حمید الحسن آج یہاںجامعہ نا ظمیہ میں ’درس قرآن و تفسیر ‘ کے عنوان سے پروگرام کوخطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ جو بعد نماز آیت الکرسی کی تلا وت کر تا ہے وہ اس کے رزق اضا فہ ہوتا ہے ۔ آیت الکرسی میں متعدد اسم اعظم ہیں جو آیت الکرسی پڑھتا ہے اس کوانسانوں یا جنوں میں سے کسی کی نظر بد نہیں لگ سکتی ۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ نظر بد شیطان کے تیروں میں ایک تیر ہے ۔ عرب کے تین نظر بد مشہور تھے ۔ جس جانور کی طرف دیکھ لیتے تھے ۔ وہ بیمار ہو جاتا یہاں تکہ اس کو ذبح کرنا پڑتا تھا ۔ عرب کے یہ تین نظر بد کو کو تاہ فکر افراد نے مشورہ دیا کہ پیغمبر اسلام صلعم کو اپنی نظر بد کا شکار بنا لیں اس طرح سے وہ اس دنیا سے رخصت جائیں گے جب وہ پیغمبر اسلام کے پاس آئے تو آپ نے قرآن مجیدکی تلا وت کرنا شروع کر دی وہ لاکھ کو شش کرتے مگر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ۔

آیة اللہ حمید الحسن نے مزید کہاکہ نیک کام کرتے وقت کبھی عوام کو مد نظر نہیں رکھنا چاہئے ۔ ہمیشہ دل میں یہ خیال رہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے وہیں اس کی بہترین جزا دینے والا ہے ۔ تعلقداری سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔ طلبہ فکر مستقبل میں اپنا حال برباد نہ کریں ۔ آج کی فکر کریں مستقبل خود بخود سنورتا ہوا نظر آئے گا۔ ہمیشہ دوسرے کے فلاح و بہبود کے بارے کام کرنا چاہئے جب اس جذبے سے کام کریں تو اپنا روکا ہوا کام بھی ہو جائے گا۔ جب تک ہم اپنے علما کی اعلیٰ حکمت عملی پر عمل پیرانہیں ہو گے تب تک ہم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے ہیں ۔ آیة اللہ حمید الحسن نے کہاکہ جب ہم چھو ٹے تھے اور مدرسہ جا تے تھے تو عوام کے بعض قدح پسند، تساہل پرست افراد کہتے دیکھو یہ چلے ۔ کیا کریں پڑھ لکھ کر ۔اتنا مذاق اڑاتے تھے ہم رونے لگتے ایک دن بہت روئے ہماری والدہ نے دیکھا اور کہا بیٹا لو گوں کام ہے مذاق اڑانا ۔ آپ علم و حلم کی طرف توجہ رکھیے جس دن آپ علم حا صل کرلیں گے ۔یہی قادح اورآپ کے مداح ہوجائیں اور آپ کے قدم بوسی اور ہاتھ کو چومیں گے ۔ آخر میں مولانا تقی رضا عرف تقی جناب کے لیے سورہ فاتحہ ایصال کی گئی ۔

پروگرام میں جامعہ نا ظمیہ کے پرنسپل مولانا فرید الحسن ،مولاناظہیر عباس ،مولانا محمد رضا ایلیا،مولانا سید عالی رضا ، مولاناسید حیدرحسن ، مولانا محمد مشرقین ،مولانا سید سہیل ، مولانا معصوم رضا ، مولانا رہبر عسکری، مولانا مہدی رضامولانا نایاب حیدر،مولانا ظہور عبا س ،مولانا ولی حیدر کے علا وہ دیگر طلبہ اور معزز افراد موجود تھے ۔