لکھنؤ: انسٹیٹیوٹ فار سوشل ہارمونی اینڈ اپلفٹمینٹ کے وفد نے چیرمین ایشو اور کارگزار صدر آل انڈیا پروفیشنل کانگریس اتر پردیش، سبکدوش آئی اے ایس ڈاکٹر انیس انصاری صاحب کی سربراہی میں آج گورنر اتر پردیش محترمہ آنندی بین پٹیل سے دفعہ 341 کے مسئلے پر ملاقات کر کے متوجہ کیا. گورنر صاحبہ نے بہت توجہ سے بات سْنی اور وفد سے کہا کہ وہ ہمارا میمورنڈم ضروری کارروائی کے لئے مرکزی حکومت کو ارسال کر دیں گی.
انیس انصاری صاحب نے گورنر صاحبہ کو دفعہ 341 کی پوری تاریخ سے واقف کرایا اور بہت زور دے کر کہا کہ اس ناانصافی کو ختم کرنے کے لئے کسی آئینی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے، صرف پارلیمنٹ کی حمایت کی ضرورت ہے. 10 اگست 1950 کو صدر جمہوریہ نے دفعہ 341 کے تحت پیرا 3 کے ذریعے شیڈولڈ کاسٹ رزرویشن کا حق ایک انتظامی آرڈر کے ذریعے صرف ہندوؤں کو دیا تھا جبکہ بعد میں بودھ اور سکھ مذہب کے ماننے والوں کو بھی دفعہ 341 کے دائرے میں شامل کیا گیا اس لئے ضروری ہے کہ اس غیر دستوری انتظامی آرڈر کو ختم کر کے دیش کے سبھی شہریوں کو برابر کا حق دیا جائے.

واضح رہے کہ ایشو ہر سال 10 اگست کو دفعہ 341 پر مختلف پروگرام کا انعقاد کرتی ہے جس میں پچھلے سال 10 اگست 2018 کو صدر جمہوریہ ہند سے ملاقات بھی شامل ہے.
آج کی ملاقات میں انیس انصاری،چیرمین ایشو. محمد خالد ،بانی سکریٹری ایشو. طارق صدیقی ،صدر اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن لکھنؤ. فادر رونالڈ ڈی سوزا، وکار جنرل لکھنؤ ڈائسیس. بھنتے پرگیہ سار، بودھ مذہبی پیشوا اور ڈاکٹر رام لکھن پاسی، صدر کل ہند پاسی سماج شامل تھے۔